Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d029b5b5203a467e658a5538053ee634, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا - وسیم مینائی کی شاعری - Darsaal

ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا

ڈر موت کا نہ خوف کسی دیوتا کا تھا

وہ فتح یاب یوں تھا کہ بندہ خدا کا تھا

پہلے بھی حادثات ہوئے زندگی کے ساتھ

لیکن جو آج دیکھا وہ منظر بلا کا تھا

لو وہ بھی گر گیا مرے آنگن کا پیڑ آج

ہر وقت جس سے آسرا تازہ ہوا کا تھا

سن کر جسے پہاڑوں کے سینے دہل گئے

یہ بھی کرشمہ دوستو اپنی صدا کا تھا

طوفاں سے بچ نکلنے کی صورت نہ تھی کوئی

یہ فیض میری ماں کے ہی دست دعا کا تھا

تم بھی بھلا دو ترک تعلق کا واقعہ

ہم بھی یہ سوچ لیں گے کہ جھونکا ہوا کا تھا

ساحل پہ لا کے آپ سفینے جلا دیے

یہ کام بھی وسیمؔ ہماری انا کا تھا

(812) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Minai. is written by Waseem Minai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Minai. Free Dowlonad  by Waseem Minai in PDF.