Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_931977dced454a38d45dc1ddb41f5c80, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کم ستم کرنے میں قاتل سے نہیں دل میرا - وسیم خیر آبادی کی شاعری - Darsaal

کم ستم کرنے میں قاتل سے نہیں دل میرا

کم ستم کرنے میں قاتل سے نہیں دل میرا

میرے پہلو میں چھپا بیٹھا ہے قاتل میرا

وصل میں یوں مرے پہلو کو نہ پہلو سے دبا

ٹوٹ جائے نہ کہیں آبلۂ دل میرا

قتل ہونے نہ دیا اس کی نزاکت نے مجھے

رہ گیا اپنا سا منہ لے کے وہ قاتل میرا

ان کو نشہ ہے میں بے خود ہوں یہی ڈر ہے مجھے

وہ کہیں حال نہ پوچھیں سر محفل میرا

ہچکیاں آئیں دم‌ نزع تو قاتل نے کہا

اب تو لیتا ہے مزے موت کے بسمل میرا

وقت آخر کوئی روتا ہے لپٹ کے مجھ سے

یہ عنایت ہے تو مرنا بھی ہے مشکل میرا

دیکھنا کوئی سر عرش سے تارا ٹوٹا

یا حسیں آنکھ سے ظالم کی گرا دل میرا

دست بستہ یہ کہو حضرت ساحرؔ سے وسیمؔ

آپ چاہیں تو کھلے عقدۂ مشکل میرا

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Khairabadi. is written by Waseem Khairabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Khairabadi. Free Dowlonad  by Waseem Khairabadi in PDF.