تیری یاد
میں تری یاد کو سینے سے لگائے گزرا
اجنبی شہر کی مشغول گزر گاہوں سے
بے وفائی کی طرح پھیلی ہوئی راہوں سے
نئی تہذیب کے آباد بیابانوں سے
دست مزدور پہ ہنستے ہوئے ایوانوں سے
میں تری یاد کو سینے سے لگائے گزرا
گاؤں کی دوپہری دھوپ کے سناٹوں سے
خشک نہروں کے کناروں پہ تھکی چھاؤں سے
اپنے دل کی طرح روئی ہوئی پگ ڈنڈی سے
میں تری یاد کو سینے سے لگائے پہونچا
بستیاں چھوڑ کے ترسے ہوئے ویرانوں میں
تلخیٔ دہر سمیٹے ہوئے مے خانوں میں
خون انسان پہ پلتے ہوئے انسانوں میں
جانے پہچانے ہوئے لوگوں میں انجانوں میں
میں تری یاد کو سینے سے لگائے پہونچا
اپنے احباب ترے غم کے پرستاروں میں
اپنی روٹھی ہوئی تقدیر کے غم خواروں میں
اپنے ہم منزل و ہم راستہ فنکاروں میں
اور فن کار کی سانسوں کے خریداروں میں
میں تری یاد کو سینے سے لگائے پہونچا
یہ سمجھ کر کہ کوئی آنکھ ادھر اٹھے گی
میری مغموم نگاہی کو مجھے سمجھے گی
لیکن اے دوست یہ دنیا ہے یہاں تیرا غم
ایک انسان کو تسکین بھی دے سکتا ہے
ایک انسان کا آرام بھی لے سکتا ہے
خوں میں ڈوبی ہوئی تحریر بھی بن سکتا ہے
ایک فن کار کی تقدیر بھی بن سکتا ہے
ساری دنیا کے مگر کام نہیں آ سکتا
سب کے ہونٹوں پہ ترا نام نہیں آ سکتا
(929) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad by Waseem Barelvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends