Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_02a61a9714e6ebd8804e2950bf2ab370, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خواب نہیں دیکھا ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

خواب نہیں دیکھا ہے

میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے

رات کھلنے کا گلابوں سے مہک آنے کا

اوس کی بوندوں میں سورج کے سما جانے کا

چاند سی مٹی کے ذروں سے صدا آنے کا

شہر سے دور کسی گاؤں میں رہ جانے کا

کھیت کھلیانوں میں باغوں میں کہیں گانے کا

صبح گھر چھوڑنے کا دیر سے گھر آنے کا

بہتے جھرنوں کی کھنکتی ہوئی آوازوں کا

چہچہاتی ہوئی چڑیوں سے لدی شاخوں کا

نرگسی آنکھوں میں ہنستی ہوئی نادانی کا

مسکراتے ہوئے چہرے کی غزل خوانی کا

تیرا ہو جانے ترے پیار میں کھو جانے کا

تیرا کہلانے کا تیرا ہی نظر آنے کا

میں نے مدت سے کوئی خواب نہیں دیکھا ہے

ہاتھ رکھ دے مری آنکھوں پہ کہ نیند آ جائے

(1047) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.