Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c0b2a54fdd33b128274b240766ee620d, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہے

ذرا سا قطرہ کہیں آج اگر ابھرتا ہے

سمندروں ہی کے لہجے میں بات کرتا ہے

کھلی چھتوں کے دیئے کب کے بجھ گئے ہوتے

کوئی تو ہے جو ہواؤں کے پر کترتا ہے

شرافتوں کی یہاں کوئی اہمیت ہی نہیں

کسی کا کچھ نہ بگاڑو تو کون ڈرتا ہے

یہ دیکھنا ہے کہ صحرا بھی ہے سمندر بھی

وہ میری تشنہ لبی کس کے نام کرتا ہے

تم آ گئے ہو، تو کچھ چاندنی سی باتیں ہوں

زمیں پہ چاند کہاں روز روز اترتا ہے

زمیں کی کیسی وکالت ہو پھر نہیں چلتی

جب آسماں سے کوئی فیصلہ اترتا ہے

(824) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.