Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_l4q37ucc7d33glccu38pbabcq1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
یہ ہے تو سب کے لیے ہو یہ ضد ہماری ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

یہ ہے تو سب کے لیے ہو یہ ضد ہماری ہے

یہ ہے تو سب کے لیے ہو یہ ضد ہماری ہے

اس ایک بات پہ دنیا سے جنگ جاری ہے

اڑان والو اڑانوں پہ وقت بھاری ہے

پروں کی اب کے نہیں حوصلوں کی باری ہے

میں قطرہ ہو کے بھی طوفاں سے جنگ لیتا ہوں

مجھے بچانا سمندر کی ذمہ داری ہے

اسی سے جلتے ہیں صحرائے آرزو میں چراغ

یہ تشنگی تو مجھے زندگی سے پیاری ہے

کوئی بتائے یہ اس کے غرور بے جا کو

وہ جنگ میں نے لڑی ہی نہیں جو ہاری ہے

ہر ایک سانس پہ پہرا ہے بے یقینی کا

یہ زندگی تو نہیں موت کی سواری ہے

دعا کرو کہ سلامت رہے مری ہمت

یہ اک چراغ کئی آندھیوں پہ بھاری ہے

(1075) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.