Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9409307c7e924707e51e6c2f8d46d387, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اداسیوں میں بھی رستے نکال لیتا ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

اداسیوں میں بھی رستے نکال لیتا ہے

اداسیوں میں بھی رستے نکال لیتا ہے

عجیب دل ہے گروں تو سنبھال لیتا ہے

یہ کیسا شخص ہے کتنی ہی اچھی بات کہو

کوئی برائی کا پہلو نکال لیتا ہے

ڈھلے تو ہوتی ہے کچھ اور احتیاط کی عمر

کہ بہتے بہتے یہ دریا اچھال لیتا ہے

بڑے بڑوں کی طرح داریاں نہیں چلتیں

عروج تیری خبر جب زوال لیتا ہے

جب اس کے جام میں اک بوند تک نہیں ہوتی

وہ میری پیاس کو پھر بھی سنبھال لیتا ہے

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.