Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_a782c078fe32bcfd4bf198c3aca133da, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تجھ کو سوچا تو پتا ہو گیا رسوائی کو - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

تجھ کو سوچا تو پتا ہو گیا رسوائی کو

تجھ کو سوچا تو پتا ہو گیا رسوائی کو

میں نے محفوظ سمجھ رکھا تھا تنہائی کو

جسم کی چاہ لکیروں سے ادا کرتا ہے

خاک سمجھے گا مصور تری انگڑائی کو

اپنی دریائی پہ اترا نہ بہت اے دریا

ایک قطرہ ہی بہت ہے تری رسوائی کو

چاہے جتنا بھی بگڑ جائے زمانے کا چلن

جھوٹ سے ہارتے دیکھا نہیں سچائی کو

ساتھ موجوں کے سبھی ہوں جہاں بہنے والے

کون سمجھے گا سمندر تری گہرائی کو

اپنی تنہائی بھی کچھ کم نہ تھی مصروف وسیمؔ

اس لیے چھوڑ دیا انجمن آرائی کو

(787) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.