Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_d9268e8403b137907a03bb3b499aa314, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تحریر سے ورنہ مری کیا ہو نہیں سکتا - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

تحریر سے ورنہ مری کیا ہو نہیں سکتا

تحریر سے ورنہ مری کیا ہو نہیں سکتا

اک تو ہے جو لفظوں میں ادا ہو نہیں سکتا

آنکھوں میں خیالات میں سانسوں میں بسا ہے

چاہے بھی تو مجھ سے وہ جدا ہو نہیں سکتا

جینا ہے تو یہ جبر بھی سہنا ہی پڑے گا

قطرہ ہوں سمندر سے خفا ہو نہیں سکتا

گمراہ کئے ہوں گے کئی پھول سے جذبے

ایسے تو کوئی راہنما ہو نہیں سکتا

قد میرا بڑھانے کا اسے کام ملا ہے

جو اپنے ہی پیروں پہ کھڑا ہو نہیں سکتا

اے پیار ترے حصے میں آیا تری قسمت

وہ درد جو چہروں سے ادا ہو نہیں سکتا

(729) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.