Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9d64e86db74e9768953bba06980d01e4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
نہ جانے کیوں مجھے اس سے ہی خوف لگتا ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

نہ جانے کیوں مجھے اس سے ہی خوف لگتا ہے

نہ جانے کیوں مجھے اس سے ہی خوف لگتا ہے

مرے لئے جو زمانے کو چھوڑ آیا ہے

اندھیری شب کے حوالوں میں اس کو رکھا ہے

جو سارے شہر کی نیندیں اڑا کے سویا ہے

رفاقتوں کے سفر میں تو بے یقینی تھی

یہ فاصلہ ہے جو رشتہ بنائے رکھتا ہے

وہ خواب تھے جنہیں ہم مل کے دیکھ سکتے تھے

یہ بار زیست ہے تنہا اٹھانا پڑتا ہے

ہمیں کتابوں میں کیا ڈھونڈنے چلے ہو وسیمؔ

جو ہم کو پڑھ نہیں پائے انہیں نے لکھا ہے

(609) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.