Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6ffe10586015c6411e2230f7a7fc4f16, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مجھے تو قطرہ ہی ہونا بہت ستاتا ہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

مجھے تو قطرہ ہی ہونا بہت ستاتا ہے

مجھے تو قطرہ ہی ہونا بہت ستاتا ہے

اسی لیے تو سمندر پہ رحم آتا ہے

وہ اس طرح بھی مری اہمیت گھٹاتا ہے

کہ مجھ سے ملنے میں شرطیں بہت لگاتا ہے

بچھڑتے وقت کسی آنکھ میں جو آتا ہے

تمام عمر وہ آنسو بہت رلاتا ہے

کہاں پہنچ گئی دنیا اسے پتہ ہی نہیں

جو اب بھی ماضی کے قصے سنائے جاتا ہے

اٹھائے جائیں جہاں ہاتھ ایسے جلسے میں

وہی برا جو کوئی مسئلہ اٹھاتا ہے

نہ کوئی عہدہ نہ ڈگری نہ نام کی تختی

میں رہ رہا ہوں یہاں میرا گھر بتاتا ہے

سمجھ رہا ہو کہیں خود کو میری کمزوری

تو اس سے کہہ دو مجھے بھولنا بھی آتا ہے

(744) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.