Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6bbb9400dccfc544c1a3e8562762cd76, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میرے غم کو جو اپنا بتاتے رہے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

میرے غم کو جو اپنا بتاتے رہے

میرے غم کو جو اپنا بتاتے رہے

وقت پڑنے پہ ہاتھوں سے جاتے رہے

بارشیں آئیں اور فیصلہ کر گئیں

لوگ ٹوٹی چھتیں آزماتے رہے

آنکھیں منظر ہوئیں کان نغمہ ہوئے

گھر کے انداز ہی گھر سے جاتے رہے

شام آئی تو بچھڑے ہوئے ہم سفر

آنسوؤں سے ان آنکھوں میں آتے رہے

ننھے بچوں نے چھو بھی لیا چاند کو

بوڑھے بابا کہانی سناتے رہے

دور تک ہاتھ میں کوئی پتھر نہ تھا

پھر بھی ہم جانے کیوں سر بچاتے رہے

شاعری زہر تھی کیا کریں اے وسیمؔ

لوگ پیتے رہے ہم پلاتے رہے

(737) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.