Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_144f4e0a8f4228b674d3f6a4bbe0f689, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

میں اس امید پہ ڈوبا کہ تو بچا لے گا

اب اس کے بعد مرا امتحان کیا لے گا

یہ ایک میلہ ہے وعدہ کسی سے کیا لے گا

ڈھلے گا دن تو ہر اک اپنا راستہ لے گا

میں بجھ گیا تو ہمیشہ کو بجھ ہی جاؤں گا

کوئی چراغ نہیں ہوں کہ پھر جلا لے گا

کلیجہ چاہئے دشمن سے دشمنی کے لئے

جو بے عمل ہے وہ بدلہ کسی سے کیا لے گا

میں اس کا ہو نہیں سکتا بتا نہ دینا اسے

لکیریں ہاتھ کی اپنی وہ سب جلا لے گا

ہزار توڑ کے آ جاؤں اس سے رشتہ وسیمؔ

میں جانتا ہوں وہ جب چاہے گا بلا لے گا

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.