Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_692332d6f3ece58a59d52edb07f5924c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیں - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیں

کھل کے ملنے کا سلیقہ آپ کو آتا نہیں

اور میرے پاس کوئی چور دروازہ نہیں

وہ سمجھتا تھا اسے پا کر ہی میں رہ جاؤں گا

اس کو میری پیاس کی شدت کا اندازہ نہیں

جا دکھا دنیا کو مجھ کو کیا دکھاتا ہے غرور

تو سمندر ہے تو ہے میں تو مگر پیاسا نہیں

کوئی بھی دستک کرے آہٹ ہو یا آواز دے

میرے ہاتھوں میں مرا گھر تو ہے دروازہ نہیں

اپنوں کو اپنا کہا چاہے کسی درجے کے ہوں

اور جب ایسا کیا میں نے تو شرمایا نہیں

اس کی محفل میں انہیں کی روشنی جن کے چراغ

میں بھی کچھ ہوتا تو میرا بھی دیا ہوتا نہیں

تجھ سے کیا بچھڑا مری ساری حقیقت کھل گئی

اب کوئی موسم ملے تو مجھ سے شرماتا نہیں

(684) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.