Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_45703b117d139ff3242ea62cce11a5b4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہمارا عزم سفر کب کدھر کا ہو جائے - وسیم بریلوی کی شاعری - Darsaal

ہمارا عزم سفر کب کدھر کا ہو جائے

ہمارا عزم سفر کب کدھر کا ہو جائے

یہ وہ نہیں جو کسی رہ گزر کا ہو جائے

اسی کو جینے کا حق ہے جو اس زمانے میں

ادھر کا لگتا رہے اور ادھر کا ہو جائے

کھلی ہواؤں میں اڑنا تو اس کی فطرت ہے

پرندہ کیوں کسی شاخ شجر کا ہو جائے

میں لاکھ چاہوں مگر ہو تو یہ نہیں سکتا

کہ تیرا چہرا مری ہی نظر کا ہو جائے

مرا نہ ہونے سے کیا فرق اس کو پڑنا ہے

پتہ چلے جو کسی کم نظر کا ہو جائے

وسیمؔ صبح کی تنہائی سفر سوچو

مشاعرہ تو چلو رات بھر کا ہو جائے

(584) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waseem Barelvi. is written by Waseem Barelvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waseem Barelvi. Free Dowlonad  by Waseem Barelvi in PDF.