کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا
کھیل موجوں کا خطرناک سہی کیا میں اس کھیل سے ڈر جاؤں گا
پھر کوئی لہر پکارے گی پھر میں دریا میں اتر جاؤں گا
خوبصورت ہیں یہ آنکھیں لیکن کیا میں آنکھوں میں ٹھہر جاؤں گا
خواب کی طرح سے دیکھا ہے تمہیں خواب کی طرح بکھر جاؤں گا
شکل بن جاؤں گا بادل میں کبھی پروا میں ابھر جاؤں گا
میں کسی یاد کا جھونکا بن کر تیرے آنگن سے گزر جاؤں گا
یہ محبت مجھے طاقت دے گی حوصلہ دے گی یہ ہمت دے گی
روشنی تیری نظر سے لے کر ہر اندھیرے سے گزر جاؤں گا
کوئی مقصد نہ کوئی مستقبل کوئی ساتھی نہ ہے کوئی منزل
تم کو جانا ہے جہاں تم جاؤ کیا بتاؤں میں کدھر جاؤں گا
کیوں نہیں مجھ کو بھی پیارا ہے وطن ہے مگر ساری زمیں اپنا چمن
کسی آنگن میں کھلا ہوں واقفؔ کسی دھرتی پہ بکھر جاؤں گا
(806) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Waqif Rae Barelvi. is written by Waqif Rae Barelvi. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqif Rae Barelvi. Free Dowlonad by Waqif Rae Barelvi in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends