اپنے اندر اتر رہا ہوں میں

اپنے اندر اتر رہا ہوں میں

دھیرے دھیرے سدھر رہا ہوں میں

نور و ظلمت میں امتیاز نہیں

اس کنوئیں میں اتر رہا ہوں میں

جس کو دیکھو چرا رہا ہے نگاہ

کس گلی سے گزر رہا ہوں میں

خود کو اک دن سمیٹنا بھی ہے

آج کل تو بکھر رہا ہوں میں

چھوڑا اندیشہ ہائے دور دراز

جی رہا ہوں کہ مر رہا ہوں میں

جانتا ہوں میں ہر قدم اس کا

مدتوں ہم سفر رہا ہوں میں

سارے چہرے ہیں یہ تو ان جانے

میہماں کس کے گھر رہا ہوں میں

(592) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Vasiqi. is written by Waqar Vasiqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Vasiqi. Free Dowlonad  by Waqar Vasiqi in PDF.