Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e9e4fdf5c1688eb84b44ff68ae3f8601, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مزا تھا ہم کو جو بلبل سے دو بدو کرتے - وقار حلم سید نگلوی کی شاعری - Darsaal

مزا تھا ہم کو جو بلبل سے دو بدو کرتے

مزا تھا ہم کو جو بلبل سے دو بدو کرتے

کہ گل تمہاری بہاروں میں آرزو کرتے

مزے جو موت کے عاشق بیاں کبھو کرتے

مسیح و خضر بھی مرنے کی آرزو کرتے

غرض تھی کیا ترے تیروں کو آب پیکاں سے

مگر زیارت دل کیونکہ بے وضو کرتے

اگر یہ جانتے چن چن کے ہم کو توڑیں گے

تو گل کبھی نہ تمنائے رنگ و بو کرتے

یقیں ہے صبح قیامت کو بھی صبوحی کش

اٹھیں گے خواب سے ساقی سبو سبو کرتے

سمجھیو دار و رسن تار و سوزن اے منصور

کہ چاک پر وہ حقیقت کا ہیں رفو کرتے

نہ رہتی یوسف کنعاں کی خوبیٔ بازار

مقابلہ میں جو ہم تجھ کو روبرو کرتے

چمن بھی دیکھتے گلزار آرزو کی بہار

تمہاری باد بہاری میں آرزو کرتے

عجب نہ تھا کہ زمانہ کے انقلاب سے ہم

تیمم آب سے تو خاک سے وضو کرتے

سراغ عمر گزشتہ کا لیجیے گر ذوق

تمام عمر گزر جائے جستجو کرتے

(840) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waqar Hilm Syed Naglavi. is written by Waqar Hilm Syed Naglavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waqar Hilm Syed Naglavi. Free Dowlonad  by Waqar Hilm Syed Naglavi in PDF.