Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_3035175bef8ad47d3515bbe865048a8f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
خونی قلعہ - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

خونی قلعہ

بہت ہی سخت بہت ہی طویل ہے یہ گھڑی

اس عہد قہقری کا ہر قدم ہے ایک صدی

یہ عہد جس پہ کئی نسلوں کی ہے گرد پڑی

یہ پیر زال یہ قلعہ کنار آب رواں

بھڑکتے شعلوں کے مانند جس کا ہر گنبد

یہ کنگرے ہیں کہ ہیں بھٹیوں کے انگارے

جلا کے رکھ دیئے جن کی تپش نے لاکھوں مکاں

یہ ہے علامت فسطائیت گراؤ سے

ہمارے بچوں کے اسکول سے ہٹاؤ اسے

یہ خونی قلعہ کا پھاٹک ہے یا دہان جہیم

فصیل سنگ عبارت ہے خوں کے دھبوں سے

دیئے لہوں کے فروزاں کیے ہوئے ہر طاق

ہے جن کے سامنے خیرہ طلا و گوہر و سیم

صدائے رقص نکلتی ہوئی جھرونکوں سے

کسی حسینۂ فرعون کا محل جیسے

ستون مرمریں انگڑائی لے کے نیند میں چور

لباس برہنگی میں نہاں قلو پطرہ

میان نیل کوئی لاش دیکھ کر ہنس دے

اس عہد قہقری کا ہر قدم ہے ایک صدی

بہت ہی سخت بہت ہی طویل ہے یہ گھڑی

ندی یہ ہے کہ زمیں پر ہے ایک لاش پڑی

(677) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.