Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9afb1db2c48934a3023709afb7c8bebb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
وہ تنہا میرے ہی درپئے نہیں ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

وہ تنہا میرے ہی درپئے نہیں ہے

وہ تنہا میرے ہی درپئے نہیں ہے

کسی سے خوش ہو یہ بھی طے نہیں ہے

یہاں کی مسندیں سب کے لیے ہیں

یہ میرا گھر ہے قصر کے نہیں ہے

ابھی غنچہ ابھی گل اور ابھی تخم

تو کیوں کہیے کہ ہستی ہے نہیں ہے

تغیر ارتقا دستور فطرت

نہ بدلے جو وہ کوئی شے نہیں ہے

مگس کی خاک پا نطفہ عنب کا

کشید گل مگس کی قے نہیں ہے

وہ کیسی شخصیت جس میں نہ ہو روح

وہ کیسا شیشہ جس میں مے نہیں ہے

وہ کیا جھرنا نہ جس سے راگ پھوٹے

وہ کیسا نغمہ جس میں لے نہیں ہے

وہ پھیکا وعظ جس میں کرب معدوم

وہ جھوٹا ساز جس میں نے نہیں ہے

وہ کیسی بزم جس میں سب ہوں گونگے

وہ جنت کیا جہاں ہر شے نہیں ہے

وہ کیا وامقؔ جو نچلا بیٹھ جائے

وہ کیسا فاصلہ جو طے نہیں ہے

(706) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.