Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_54aec74e7e283852a4987cf2567e7adb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
تقصیر کیا ہے حسرت دیدار ہی تو ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

تقصیر کیا ہے حسرت دیدار ہی تو ہے

تقصیر کیا ہے حسرت دیدار ہی تو ہے

پاداش اس کی حسن کا پندار ہی تو ہے

کیا پوچھتے ہو میرا فسانہ نیا نہیں

کیا دیکھتے ہو عشق سر دار ہی تو ہے

بند قبا چٹکتا ہوا غنچۂ گلاب

پہلوئے یار نکہت گلزار ہی تو ہے

ہمسائیگی میں اس کی ہے کیا لطف ان دنوں

لیکن یہ لطف سایۂ دیوار ہی تو ہے

اے باغباں بنام بہاراں نہ چھیڑ اسے

گلزار میں محافظ گل خار ہی تو ہے

ساز حیات ہم نفسو خوب ہے مگر

کب ٹوٹ جائے سانس کا اک تار ہی تو ہے

میں تنگ ہوں سکون سے اب اضطراب دے

بے انتہا سکون بھی آزار ہی تو ہے

خود جس میں کچھ نہ پایا نہ اوروں کو کچھ دیا

فی الاصل ایسی زندگی بیکار ہی تو ہے

(1321) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.