Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ebde646e7cef10db1627e65a94102684, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
قرطاس پہ نقشے ہمیں کیا کیا نظر آئے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

قرطاس پہ نقشے ہمیں کیا کیا نظر آئے

قرطاس پہ نقشے ہمیں کیا کیا نظر آئے

سب خشک نظر آئے جو دریا نظر آئے

کس کو شب ہجراں کی گرانی کا ہو احساس

جب دن چڑھے بازار میں تارا نظر آئے

پتھر سا وہ لگتا ہے ٹٹولو نہ جو دل کو

اور ہاتھ میں لے لو تو سراپا نظر آئے

صحرا کی صدا جس کو سمجھتے رہے کل تک

وہ حرف جنوں اب چمن آرا نظر آئے

منزل کا تعین ہی خلا میں نہیں ممکن

ہم کو تو کوئی دشت نہ دریا نظر آئے

اے کاش مرے گوش و نظر بھی رہیں ثابت

جب حسن سنا جائے یا نغمہ نظر آئے

اک حلقۂ احباب ہے تنہائی بھی اس کی

اک ہم ہیں کہ ہر بزم میں تنہا نظر آئے

ہم نے جو تراشے تھے صنم عہد جنوں میں

ان میں سے ہر اک آج شوالہ نظر آئے

اس دور کی تخلیق بھی کیا شیشہ گری ہے

ہر آئینے میں آدمی الٹا نظر آئے

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.