Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_0936393449bf1b5dc759dfd5cebd3927, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کہیں ساقی کا فیض عام بھی ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

کہیں ساقی کا فیض عام بھی ہے

کہیں ساقی کا فیض عام بھی ہے

کسی شیشے پہ میرا نام بھی ہے

وہ چشم مست مئے بھی جام بھی ہے

پھرے تو گردش ایام بھی ہے

نوائے چنگ و بربط سننے والو

پس پردہ بڑا کہرام بھی ہے

مری فرد جنوں پہ اے بہارو

گواہوں میں خزاں کا نام بھی ہے

نہ پوچھو بے بسی اس تشنہ لب کی

کہ جس کی دسترس میں جام بھی ہے

محبت کی سزا ترک محبت

محبت کا یہی انعام بھی ہے

نگاہ شوق ہے گستاخ لیکن

نگاہ شوق کچھ بدنام بھی ہے

نگاہوں کا تصادم کس نے دیکھا

مگر یہ راز طشت از بام بھی ہے

(689) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.