Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5eb1261cb3b6b4d75db3012e32dfe943, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

جو دشت خوابوں میں اکثر دکھائی دیتا ہے

وہ جاگنے پہ مرا گھر دکھائی دیتا ہے

ہماری خامہ طرازی سے بچ کے رہیے حضور

کہ دست مست میں خنجر دکھائی دیتا ہے

جو دور سے اسے دیکھو تو چاند جیسا لگے

قریب جاؤ تو پتھر دکھائی دیتا ہے

صنم تراش گرسنہ ہے ان دنوں شاید

کہ ہر مجسمہ لاغر دکھائی دیتا ہے

نہ جس کی شکل ہے اس کی نہ جس کی عمر اس کی

وہ مجھ کو شیشے میں اکثر دکھائی دیتا ہے

ہے اس کا موجب تعمیر کوئی جرم ضرور

جو سب سے اونچا نیا گھر دکھائی دیتا ہے

رہ فرار خلاؤں میں بھی نہیں ملتی

بس ایک گنبد بے در دکھائی دیتا ہے

ہے جس کی ٹھوکروں میں آب زندگی وامقؔ

وہ تشنگی کا سمندر دکھائی دیتا ہے

(571) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.