Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_85f647517b35cf041963e5242039c8fc, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اس طرح سے کشتی بھی کوئی پار لگے ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

اس طرح سے کشتی بھی کوئی پار لگے ہے

اس طرح سے کشتی بھی کوئی پار لگے ہے

کاغذ کا بنا ہاتھ میں پتوار لگے ہے

آزاد لگے ہے نہ گرفتار لگے ہے

دیوانے کو در آہنی دیوار لگے ہے

اک لاش ہے لیکن بڑی جاں دار لگے ہے

شعلہ سی کوئی چیز سر دار لگے ہے

پہچان لو اس کو وہی قاتل ہے ہمارا

جس ہاتھ میں ٹوٹی ہوئی تلوار لگے ہے

خاموش گراں بار فضاؤں میں گھٹن سی

یہ تو کسی طوفان کی للکار لگے ہے

اک وقت وہ تھا جب رسن و دار میں تھا لطف

اب لطف بھی ان کا رسن و دار لگے ہے

دن چڑھنے لگا تیزی سے گھٹنے لگے سائے

راہی کوئی ہم کو پس دیوار لگے ہے

اک دائرۂ فکر میں محدود ہے عالم

ہر پائے نظر صورت پرکار لگے ہے

سننے میں تو غزلیں بہت اچھی لگیں وامقؔ

قرطاس پہ اک ایسی جو شہکار لگے ہے

(660) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.