Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_2e4b0795fde195edf2f4d5232cc0dc42, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
حضور یار بھی آزردگی نہیں جاتی - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

حضور یار بھی آزردگی نہیں جاتی

حضور یار بھی آزردگی نہیں جاتی

کہ ہم سے اتنی بھی دوری سہی نہیں جاتی

خود اپنے سر یہ بلا کون مول لیتا ہے

محبت آپ سے ہوتی ہے کی نہیں جاتی

لہو جلاتی ہے خاموشیوں میں پلتی ہے

حکایت دل سوزاں کہی نہیں جاتی

ہم اس کو کیا کریں تم کو ہے ناپسند مگر

زبان حال سے برجستگی نہیں جاتی

ملا دے خاک میں ہم کو ہزار گردش چرخ

مگر بگولوں سے آوارگی نہیں جاتی

چمن وہ ہو کہ بیاباں بہار ہو کہ خزاں

جنوں کی فطرت جامہ وری نہیں جاتی

اگر غبار ہو دل میں اگر ہو تنگ نظر

تو مہر و ماہ سے بھی تیرگی نہیں جاتی

مہکتی رہتی ہے غربت میں بھی شرافت نفس

گل فسردہ سے خوشبو کبھی نہیں جاتی

چراغ دن میں دھواں ہی دھواں سا لگتا ہے

شراب رات کی شے دن کو پی نہیں جاتی

اگر یقین نہیں ہے نجابت مے پر

تو لاکھ پیتے رہو تشنگی نہیں جاتی

شعور حسن مضمر حجاب میں وامقؔ

برہنہ چہروں سے بے چہرگی نہیں جاتی

(678) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.