Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ef6dfb24a43d1bac15e79b4bbacdf605, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہو رہی ہے در بدر ایسی جبیں سائی کہ بس - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

ہو رہی ہے در بدر ایسی جبیں سائی کہ بس

ہو رہی ہے در بدر ایسی جبیں سائی کہ بس

کیا ابھی باقی ہے کوئی اور رسوائی کہ بس

آشنا راہیں بھی ہوتی جا رہی ہیں اجنبی

اس طرح جاتی رہی آنکھوں سے بینائی کہ بس

تا سحر کرتے رہے ہم انتظار مہر نو

دیکھتے ہی دیکھتے ایسی گھٹا چھائی کہ بس

ڈھونڈتے ہی رہ گئے ہم لعل و الماس و گہر

کور بدبینوں نے ایسی خاک چھنوائی کہ بس

کچھ شعور و حس کا تھا بحران ہم میں ورنہ ہم

عہد نو کی اس طرح کرتے پذیرائی کہ بس

کیا نہیں کج عکس آئینوں کا دنیا میں علاج

جس کو دیکھو ہے عجب محو خود آرائی کہ بس

چاکری کرتے ہوئے بھی ہم رہے آزاد رو

دست و پائے شوق میں ہے وہ توانائی کہ بس

آہ کیا کرتے کہ ہم عادی نہ تھے آرام کے

چوٹ اک اک گام پر البتہ وہ کھائی کہ بس

اس حسیں گیتی کے کھل کر رہ گئے سب جوڑ بند

چند پاگل ذروں کو آئی وہ انگڑائی کہ بس

وہ تو کہئے بات کہ فرصت نہ تھی ورنہ اجل

پوچھتی گاوے زمیں سے اور پسپائی کہ بس

کون شاعر تھا کہیں کا کون دانشور مگر

دفتروں کی دوڑ وامقؔ ایسی راس آئی کہ بس

(704) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.