Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_5ceef73776dee67c9523f924785a1efb, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے

دیوانے دیوانے ٹھہرے کھیل گئے انگاروں سے

آبلہ پائی اب کوئی پوچھے ان ذہنی بیماروں سے

بات تو جب ہے شعلے نکلیں بربط دل کے تاروں سے

شور نہیں نغمے پیدا ہوں تیغوں کی جھنکاروں سے

کس نے بسایا تھا اور ان کو کس نے یوں برباد کیا

اپنے لہو کی بو آتی ہے ان اجڑے بازاروں سے

کیسے گلے ملتے ہیں گلے سے اب کے بہاراں بھول گئے

یاروں نے بھرپور گلوں کا کام کیا تلواروں سے

کہہ دو مغنی سے اب ٹھہرے خواب آور نغمے روکے روکے

کوئی ہمیں للکار رہا ہے پربت سے میناروں سے

شاہ کا رخ ہے اترا اترا شہ کیا دیتا ہے شاطر

ہاری بازی جیت گئے ہم پیدل سے راہواروں سے

وقت کے طوفانی دھاروں میں کتنے ساحل ڈوب گئے

نت نئے ساحل پھر ابھرے ہیں ان طوفانی دھاروں سے

پل میں تولہ پل میں ماشہ پل میں سب درہم برہم

ذرۂ خاکی نظریں ملائے بیٹھے ہیں سیاروں سے

پتھر کا دل پانی پانی زنداں کی تاریخوں پر

آج تلک رہ رہ کر چیخیں اٹھتی ہیں دیواروں سے

(611) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.