Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_f46b596c60086d8925ca954101997b85, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ابھی تو حوصلۂ کاروبار باقی ہے - وامق جونپوری کی شاعری - Darsaal

ابھی تو حوصلۂ کاروبار باقی ہے

ابھی تو حوصلۂ کاروبار باقی ہے

یہ کم کہ آمد فصل بہار باقی ہے

ابھی تو شہر کے کھنڈروں میں جھانکنا ہے مجھے

یہ دیکھنا بھی تو ہے کوئی یار باقی ہے

ابھی تو کانٹوں بھرے دشت کی کرو باتیں

ابھی تو جیب و گریباں میں تار باقی ہے

ابھی تو کاٹنا ہے تیشوں سے چٹانوں کو

ابھی تو مرحلۂ کوہسار باقی ہے

ابھی تو جھیلنا ہے سنگلاخ چشموں کو

ابھی تو سلسلۂ آبشار باقی ہے

ابھی تو ڈھونڈنی ہیں راہ میں کمیں گاہیں

ابھی تو معرکۂ گیر و دار باقی ہے

ابھی نہ سایۂ دیوار کی تلاش کرو

ابھی تو شدت نصف النہار باقی ہے

ابھی تو لینا ہے ہم کو حساب شہر قتال

ابھی تو خون گلو کا شمار باقی ہے

ابھی یہاں تو شفق گوں کوئی افق ہی نہیں

ابھی تصادم لیل و نہار باقی ہے

یہ ہم کو چھوڑ کے تنہا کہاں چلے وامقؔ

ابھی تو منزل معراج دار باقی ہے

(688) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wamiq Jaunpuri. is written by Wamiq Jaunpuri. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wamiq Jaunpuri. Free Dowlonad  by Wamiq Jaunpuri in PDF.