Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_ad09b9d223f5a02f065e7cd6cec66424, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پیار کا یوں دستور نبھانا پڑتا ہے - ولی اللہ ولی کی شاعری - Darsaal

پیار کا یوں دستور نبھانا پڑتا ہے

پیار کا یوں دستور نبھانا پڑتا ہے

قاتل کو سینے سے لگانا پڑتا ہے

دنیا کو پر نور بنانے کی خاطر

اپنے گھر کو آگ لگانا پڑتا ہے

بت خانے یوں ہی تعمیر نہیں ہوتے

پتھر کو بھگوان بنانا پڑتا ہے

دنیا داری کی خاطر اس دنیا کا

جانے کیا کیا ناز اٹھانا پڑتا ہے

اپنے قاتل کی معصوم نگاہوں سے

دل کا ہر اک زخم چھپانا پڑتا ہے

ایسا بھی وقت آتا ہے سرداری پر

انگاروں کو پھول بنانا پڑتا ہے

ایسا بھی ہوتا ہے ہجر کی راتوں میں

دیواروں کو حال سنانا پڑتا ہے

جن گلیوں میں قتل ہوئے ارمان ولیؔ

ان گلیوں میں آنا جانا پڑتا ہے

(2407) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai is written by Waliullah Wali. Enjoy reading Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad Pyar Ka Yun Dastur Nibhana PaDta Hai by Waliullah Wali in PDF.