Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_c2f26565193667784b5a2b26e7a41b9f, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
کل تلک جو تھا تصور انجمن آرائیوں کا - ولی اللہ ولی کی شاعری - Darsaal

کل تلک جو تھا تصور انجمن آرائیوں کا

کل تلک جو تھا تصور انجمن آرائیوں کا

وہ مقدر بن گیا ہے اب مری تنہائیوں کا

زندگانی پھر بکھرنے ٹوٹنے والی ہے شاید

اے زمیں پھر آ گیا موسم تری انگڑائیوں کا

اس جہاں میں آج جس کے سر پہ تاج خسروی ہے

سارا قصہ بس اسی کے نام ہے دانائیوں کا

آدمی مجھ کو بنایا ہے انہی رسوائیوں نے

ہے ازل سے ساتھ میرا اور مری رسوائیوں کا

اے ولیؔ رشتہ سمندر سے ہے دل کا کچھ یقیناً

کوئی اندازہ لگا پایا نہ ان گہرائیوں کا

(726) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Wali. is written by Waliullah Wali. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Wali. Free Dowlonad  by Waliullah Wali in PDF.