Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_b3cf57f8e6ea46dd6f386bece4163416, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے - ولی اللہ محب کی شاعری - Darsaal

مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

مرے دل میں ہجر کے باب ہیں تجھے اب تلک وہی ناز ہے

جو یہ جی ہی لینے پہ ہے نظر تو قبول ہو یہ نماز ہے

یہی کھوج لینے کے واسطے پھروں ہوں میں ساتھ نسیم کے

کہ چمن میں کوئی ہے گل کہیں تری بو سے محرم راز ہے

کوئی اور قصہ شروع کر جو تمام کہہ سکے ہم نفس

کہ فسانہ زلف سیاہ کا شب ہجر سے بھی دراز ہے

ہوئی دل میں جب سے ہے شعلہ زن مری آتش عشق کی ہر نفس

جو پتنگ و شمع میں دیکھیے نہ وہ سوز ہے نہ گداز ہے

بخدا کہ مدت عشق میں یہی بات فرض ہے ناصحا

کہ صنم کے نقش قدم سوا نہیں سجدہ گاہ نماز ہے

نہ برابر اس کو بھی زاہدو گنو اپنے کعبے کی راہ کے

رہ عشق میں جو قدم رکھو تو بہت نشیب و فراز ہے

کوئی شغل اس سے نہیں بھلا کہ محبؔ ہو عشق میں مبتلا

اسی راہ حق کا بنے رہنما یہی عشق اگرچہ مجاز ہے

(608) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.