Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_e45ba5cf1b220dea60a803d852ee654c, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جو مریض عشق کے ہیں ان کو شفا ہے کہ نہیں - ولی اللہ محب کی شاعری - Darsaal

جو مریض عشق کے ہیں ان کو شفا ہے کہ نہیں

جو مریض عشق کے ہیں ان کو شفا ہے کہ نہیں

اے طبیب ان کی بھی دنیا میں دوا ہے کہ نہیں

خوبرو جتنے ہیں عالم میں جفاکار ہیں سب

یاد کیا جانیں انہیں طور وفا ہے کہ نہیں

تنگ اتنا ہے زمانہ کہ چمن میں گل تک

صبح دم چاک گریباں ہی صبا ہے کہ نہیں

مری بے تابی کے احوال کو شب کے اس سے

نامہ بر تو نے زبانی بھی کہا ہے کہ نہیں

ظلم ہے یہ تو کہ دل لیجئے اور رہیے خفا

کہیں انصاف زمانے میں رہا ہے کہ نہیں

شیخ کہتے ہیں مجھے دیر نہ جا کعبہ چل

برہمن کہتے ہیں کیوں یاں بھی خدا ہے کہ نہیں

اپنے یاروں میں کوئی جا کے عدم سے نہ پھرا

کیوں محبؔ ان کی خبر لانی بجا ہے کہ نہیں

(990) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.