Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_34d93f43db19de6e5e194d23a2425bb2, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہر آن یاس بڑھنی ہر دم امید گھٹنی - ولی اللہ محب کی شاعری - Darsaal

ہر آن یاس بڑھنی ہر دم امید گھٹنی

ہر آن یاس بڑھنی ہر دم امید گھٹنی

دن حشر کا ہے اب تو فرقت کی رات کٹنی

پو پھاٹنا نہیں یہ مجھ سینہ چاک کے ہے

ہر صبح بار غم سے چھاتی فلک کی پھٹنی

کوچے میں اس کے باقی مجھ خاکسار پر اب

یا آسماں ہے گرنا یا ہے زمین پھٹنی

مژگاں کی برچھیوں نے دل کو تو چھان مارا

اب بوٹیاں ہیں باقی ان پر جگر کی بٹنی

خط کی سیاہی نے آ گھیری صباحت حسن

اس روم سے ہے مشکل یہ فوج زنگ ہٹنی

زلف سیہ میں اے دل بکھرا نہ مایۂ جاں

یہ جنس تیرہ شب میں مشکل ہے پھر سمٹنی

خون جگر کا کھانا دل پر نہیں گوارا

ان ترش ابروؤں کی جب تک نہ ہوئے چٹنی

آئینہ کہہ رہا ہے خوبوں کے صاف منہ پر

ہیں ایک دن یہ شکلیں سب خاک بیچ اٹنی

رنگیں ہے یوں بتوں کی کیف نگہ کی گردش

جوں برج کی پھرے ہے ہولی میں مست جٹنی

کیا پست فطرتوں کو بخشے ہے سر بلندی

دنیا کے شعبدے سے تعلیم ہوئے نٹنی

تو نے محبؔ بٹھائے یہ قافیے وگرنہ

پائے قلم کو یکسر ہے یہ زمیں رپٹنی

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Waliullah Muhib. is written by Waliullah Muhib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Waliullah Muhib. Free Dowlonad  by Waliullah Muhib in PDF.