Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_6740533e1243d14a1440835f0e17bee1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
موسم گل میں ہیں دیوانوں کے بازار کئی - ولی عزلت کی شاعری - Darsaal

موسم گل میں ہیں دیوانوں کے بازار کئی

موسم گل میں ہیں دیوانوں کے بازار کئی

شور بلبل کئی زنجیر کی جھنکار کئی

سب گئی بوئے مروت کی کل اس باغ سے حیف

بارے دامن کش دل رہ گئے ہیں خار کئی

کب لگ احباب کا غم مجھ کو دکھاوے گا فلک

خاک ہو گئے بہت اور ہیں سو چلن ہار کئی

اے سیہ چشمو نہیں کچھ مجھے گل زار سے کام

داغ لالہ ہی سے رکھتا ہوں سروکار کئی

سخت یاروں کی کدورت سے ہوا ہوں بے دل

کھا گئے آئینۂ دل مرا زنگار کئی

موسم گل میں مرے چاک گریباں کو دیکھ

پھاڑ گئے پیرہن صبر رفو کار کئی

دن پڑے شعلہ رخوں بن مجھے جوں دود چراغ

میری دل سوزی سے جلتے ہیں شب تار کئی

جلدی اول کی ہے پر آبلہ پاؤں میں مرے

اور وہ گل رو کی رہے راہ میں اب خار کئی

سرد مہری تری خوں گرم ہے از بس مجھ سات

ہیں رگ لعل جگر نالۂ خوں بار کئی

(607) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.