Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_818c196a1a0700dbdbfb303ac93be6a4, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا - ولی عزلت کی شاعری - Darsaal

مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا

مغز بہار اس برس اس بن بچا نہ تھا

چین جبیں بن ایک گل اب کی ہنسا نہ تھا

جب لگ میں صبح حسن بتوں سے ملا نہ تھا

دل ہوئے گل سا ہات سے میرے گیا نہ تھا

کیا کی وفا کہ موج گہر سا ہے سر سے بند

خنجر جز ایک دم کا مرا آشنا نہ تھا

جا کر فنا کے اس طرف آسودہ میں ہوا

میں عالم عدم میں بھی دیکھا مزا نہ تھا

اس یار کاروانی کے وقت وداع ہائے

بے نالہ ایک اشک مرا جوں درا نہ تھا

ہوتے ہی جلوہ گر ترے اے آفتاب رو

سینے میں جیسے شبنم گل دل رہا نہ تھا

منہ موڑ بت کدہ سے حرم کو چلا ہے شیخ

عزلتؔ مگر ہے کعبہ ہی میں یہاں خدا نہ تھا

(620) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.