Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_408744433ce12cbefd1fcfc73193f2ae, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
جن دنوں ہم اس شب حظ کے سیہ کاروں میں تھے - ولی عزلت کی شاعری - Darsaal

جن دنوں ہم اس شب حظ کے سیہ کاروں میں تھے

جن دنوں ہم اس شب حظ کے سیہ کاروں میں تھے

اس ایاغ چشم کے پیوستہ مے خواروں میں تھے

چونک چونک اب کھینچو ہو دامن ہماری خاک سے

وہ بھی سپنا ہو گیا تم گل تھے ہم خاروں میں تھے

خار و خس محرم ہیں پر فن گرچہ ہم رہے جوں حباب

ہم ترے اے بحر حسن آخر ہوا داروں میں تھے

خاک بھی ان کی ہے شکل سرو مثل گرد باد

اس قدر آزاد کے جیتے گرفتاروں میں تھے

خصم جو مقراض گل چیں ہیں ترے اے شمع قد

جوں پتنگے جل گئے ہم جو ترے یاروں میں تھے

اس عزیز خلق کی آنکھوں کے دو بادام پر

بک گئے وہ سب جو یوسف کے خریداروں میں تھے

ایک پتھر بھی نہ آیا سر پہ عزلتؔ اب کی سال

گئے کدھر طفلاں جو دیوانوں کے غم خواروں میں تھے

(639) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.