Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_76382447f5b20f57f14adc726ef65a09, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
ہنسوں جوں گل ترے زخموں سے الفت اس کو کہتے ہیں - ولی عزلت کی شاعری - Darsaal

ہنسوں جوں گل ترے زخموں سے الفت اس کو کہتے ہیں

ہنسوں جوں گل ترے زخموں سے الفت اس کو کہتے ہیں

تو گالی دے دعاؤں میں محبت اس کو کہتے ہیں

نہیں غم حشر کا ہر چند آفت اس کو کہتے ہیں

پھروں یاروں کا منہ دیکھوں قیامت اس کو کہتے ہیں

مرے سیلاب اشکوں میں بہے دنیا، پہ جوں سایا

نہ سرکا میں جگہ سے استقامت اس کو کہتے ہیں

عطا کر سیم شبنم جوں ہنسی صبح اپنے احساں پر

گرہ ہوئی گل کی پیشانی پر عزت اس کو کہتے ہیں

دم روشن دلی جو مارتے ہیں شمع سے زاہد

کٹے سے ناک سرکش تر ہیں ذلت اس کو کہتے ہیں

بگولے سا اڑاتا دھول عزلتؔ وجد کرتا ہے

سر بازار رسوائی میں خلوت اس کو کہتے ہیں

(602) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Uzlat. is written by Wali Uzlat. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Uzlat. Free Dowlonad  by Wali Uzlat in PDF.