یوں تو ہنستے ہوئے لڑکوں کو بھی غم ہوتا ہے

یوں تو ہنستے ہوئے لڑکوں کو بھی غم ہوتا ہے

کچی عمروں میں مگر تجربہ کم ہوتا ہے

سگرٹیں چائے دھواں رات گئے تک بحثیں

اور کوئی پھول سا آنچل کہیں نم ہوتا ہے

اس طرح روز ہم اک خط اسے لکھ دیتے ہیں

کہ نہ کاغذ نہ سیاہی نہ قلم ہوتا ہے

ایک ایک لفظ تمہارا تمہیں معلوم نہیں

وقت کے کھردرے کاغذ پر رقم ہوتا ہے

وقت ہر ظلم تمہارا تمہیں لوٹا دے گا

وقت کے پاس کہاں رحم و کرم ہوتا ہے

فاصلہ عزت و رسوائی میں والیؔ صاحب

سنتے آئے ہیں کہ بس چند قدم ہوتا ہے

(861) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.