Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_7de6ae3cea3347be3bf47cdf69eea277, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھول سے معصوم بچوں کی زباں ہو جائیں گے - والی آسی کی شاعری - Darsaal

پھول سے معصوم بچوں کی زباں ہو جائیں گے

پھول سے معصوم بچوں کی زباں ہو جائیں گے

مٹ بھی جائیں گے تو ہم اک داستاں ہو جائیں گے

میں نے تیرے ساتھ جو لمحے گزارے تھے کبھی

آنے والے موسموں میں تتلیاں ہو جائیں گے

کیا خبر کس سمت میں پاگل ہوا لے جائے گی

جب پرانے کشتیوں کے بادباں ہو جائیں گے

تجھ کو شہرت کی طلب اونچا اڑا لے جائے گی

دور تجھ سے یہ زمین و آسماں ہو جائیں گے

یاد آئے گی انہیں کیا کیا ہماری بے حسی

جب ہمارے عہد کے بچے جواں ہو جائیں گے

میرے نغمے میری خاطر کچھ بھی ہوں والیؔ مگر

آگ برساتی رتوں میں بدلیاں ہو جائیں گے

(673) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.