Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_4cd978f3d12d0f72a3ed2e8ffc2817dd, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
پھر وہی ریگ بیاباں کا ہے منظر اور ہم - والی آسی کی شاعری - Darsaal

پھر وہی ریگ بیاباں کا ہے منظر اور ہم

پھر وہی ریگ بیاباں کا ہے منظر اور ہم

پھر مقابل میں ہے اک ظالم کا لشکر اور ہم

رات کو پچھلے پہر کوئی بلاتا ہے ہمیں

اور لپٹ کر روز سو جاتے ہیں چادر اور ہم

زخم سر کی داستاں اب یاد بھی آتی نہیں

آشنا تھے کس قدر پہلے یہ پتھر اور ہم

اب تو اک مدت سے ہیں دیوار و در کی قید میں

ساتھ رہتے تھے کبھی صحرا سمندر اور ہم

صرف بچوں کی محبت میں یہ رسوائی ہوئی

ورنہ ساحل پر بناتے ریت کا گھر اور ہم

راہگیروں نے ہمیں پہچان کر سکے دئیے

ہاتھ پھیلائے کھڑے تھے جب سکندر اور ہم

یہ حویلی بھی کبھی آباد تو ہوگی مگر

اب یہاں مدت سے رہتے ہیں کبوتر اور ہم

رہنمائی کے لیے کوئی ستارہ بھیج دے

کب تلک بھٹکیں گے یوں ہی خاک بر سر اور ہم

(930) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.