Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fd51354b86eb36c4da8c69317d68f597, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مل بھی جاتے ہیں تو کترا کے نکل جاتے ہیں - والی آسی کی شاعری - Darsaal

مل بھی جاتے ہیں تو کترا کے نکل جاتے ہیں

مل بھی جاتے ہیں تو کترا کے نکل جاتے ہیں

ہائے موسم کی طرح دوست بدل جاتے ہیں

ہم ابھی تک ہیں گرفتار محبت یارو

ٹھوکریں کھا کے سنا تھا کہ سنبھل جاتے ہیں

وہ کبھی اپنی جفا پر نہ ہوا شرمندہ

ہم سمجھتے رہے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں

عمر بھر جن کی وفاؤں پہ بھروسہ کیجے

وقت پڑنے پہ وہی لوگ بدل جاتے ہیں

اس تغافل پہ یہ عالم کہ ہر اک محفل سے

وہ بھی گاتے ہوئے والیؔ کی غزل جاتے ہیں

(815) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.