عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا

عشق کی راہ میں یوں حد سے گزر مت جانا

ہوں گھڑے کچے تو دریا میں اتر مت جانا

پانچویں سمت نجومی نے اشارہ کر کے

شاہزادے سے کہا تھا کہ ادھر مت جانا

ہم انہی تپتی ہوئی راہوں میں مل جائیں گے

کوئی سایہ تمہیں روکے تو ٹھہر مت جانا

گھر کے جیسا کہیں آرام نہیں پاؤ گے

کوئی کہتا ہے کہ اب چھوڑ کے گھر مت جانا

سر اٹھائے ہوئے چلنا نہ کبھی دنیا میں

کبھی مقتل میں جھکائے ہوئے سر مت جانا

عشق کے تم تو طرف دار بہت ہو والیؔ

بات پڑ جائے تو اے یار مکر مت جانا

(657) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.