Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_8399bb1901774a2c2cba64e0f3f042b1, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
دن بھر غموں کی دھوپ میں چلنا پڑا مجھے - والی آسی کی شاعری - Darsaal

دن بھر غموں کی دھوپ میں چلنا پڑا مجھے

دن بھر غموں کی دھوپ میں چلنا پڑا مجھے

راتوں کو شمع بن کے پگھلنا پڑا مجھے

ٹھہری ہی تھی نگاہ کہ منظر بدل گیا

رکنا پڑا مجھے کبھی چلنا پڑا مجھے

ہر ہر قدم پہ جاننے والوں کی بھیڑ تھی

ہر ہر قدم پہ بھیس بدلنا پڑا مجھے

رنگوں کے انتخاب سے اکتا کے ایک دن

رنگوں کے دائرے سے نکلنا پڑا مجھے

دنیا کی خواہشوں نے مری راہ روک لی

دنیا کی خواہشوں کو کچلنا پڑا مجھے

بارش کچھ اتنی تیز ہوئی اب کے طنز کی

گر گر کے بار بار سنبھلنا پڑا مجھے

ہر آشنا نگاہ یہاں اجنبی لگی

مجبور ہو کے گھر سے نکلنا پڑا مجھے

(741) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.