آج تک جو بھی ہوا اس کو بھلا دینا ہے

آج تک جو بھی ہوا اس کو بھلا دینا ہے

آج سے طے ہے کہ دشمن کو دعا دینا ہے

آ مرے یار پھر اک بار گلے سے لگ جا

پھر کبھی دیکھیں گے کیا لینا ہے کیا دینا ہے

آج تک ہم نے بہت ظلم کیے ہیں خود پر

عہد کرتے ہیں کہ اب خود کو سزا دینا ہے

جسم پر جان کا جو قرض چلا آتا ہے

اب کے فصل آئی تو وہ قرض چکا دینا ہے

اب اندھیرے تو بہت سر پہ چڑھے آتے ہیں

اب چراغوں میں لہو اپنا جلا دینا ہے

(720) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wali Aasi. is written by Wali Aasi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wali Aasi. Free Dowlonad  by Wali Aasi in PDF.