اپنی نا کردہ گناہی کی سزا ہو جیسے

اپنی نا کردہ گناہی کی سزا ہو جیسے

ہم سے اس شہر میں ہر ایک خفا ہو جیسے

سوچتے چہروں پہ جلتے ہوئے آثار حیات

یک بہ یک وقت کا عرفان ہوا ہو جیسے

یہ دھندلکے یہ در و بام کا گمبھیر سکوت

چاندنی رات میں مہتاب لٹا ہو جیسے

تجھ سے ملنے کی تمنا تری قربت کا خیال

ریگ زاروں میں کوئی پھول کھلا ہو جیسے

وہی خوبی وہی اخلاص و مروت کے نشاں

حیدرآباد کہ اک شہر وفا ہو جیسے

(661) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wakeel Akhtar. is written by Wakeel Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wakeel Akhtar. Free Dowlonad  by Wakeel Akhtar in PDF.