Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_9p4bllclsojm1jeoa2sk64bch7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں - واجد امیر کی شاعری - Darsaal

مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں

مت سمجھنا کہ صرف تو ہے یہاں

ایک سے ایک خوب رو ہے یہاں

پر ہے بازار حسن چہروں سے

جانے کس کس کی آبرو ہے یہاں

کیسے آباد ہو یہ ویرانہ

وحشت کذب چار سو ہے یہاں

آنکھ کی پتلیوں کو غور سے دیکھ

تیری تصویر ہو بہو ہے یہاں

کیسے تاریخ لکھی جائے گی

صرف تلوار اور گلو ہے یہاں

تو کہاں ہے خبر نہیں اے دوست

رات دن تیری گفتگو ہے یہاں

جھانکتا کون ہے گریباں میں

آئینہ کس کے رو بہ رو ہے یہاں

مقتل آرزو ہے دل واجدؔ

ہر تمنا لہو لہو ہے یہاں

(1061) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ameer. is written by Wajid Ameer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ameer. Free Dowlonad  by Wajid Ameer in PDF.