سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا

سن رکھو اسے دل کا لگانا نہیں اچھا

دنیا یہ بری ہے یہ زمانہ نہیں اچھا

سب لوٹ لیا ایک نظر دیکھ کے مجھ کو

اے دز‌د نگہ دل کا چرانا نہیں اچھا

کیوں جھینپتے ہو غیروں میں ہاں پھر تو کہو وہ

گالی ہی تو تھی بات بنانا نہیں اچھا

عریاں بدنی پر نہ حبابوں کی پڑے آنکھ

دریا میں مری جان نہانا نہیں اچھا

افسوس کی صورت نہ بناؤ نہ رلاؤ

دل پستہ ہے ہونٹوں کا چبانا نہیں اچھا

روتے ہیں ہنساتے ہو بھری بزم میں صاحب

چپ بیٹھے رہو دھیان بٹانا نہیں اچھا

کوچے سے چلے جائیے اخترؔ کہیں اب اور

مضمون بہت عشق کا چھانا نہیں اچھا

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajid Ali Shah Akhtar. is written by Wajid Ali Shah Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajid Ali Shah Akhtar. Free Dowlonad  by Wajid Ali Shah Akhtar in PDF.