Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_1619b0509e7eb19f76e247e02ff7aee9, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
اچھا ہوا کہ عشق میں برباد ہو گئے - وجیہ ثانی کی شاعری - Darsaal

اچھا ہوا کہ عشق میں برباد ہو گئے

اچھا ہوا کہ عشق میں برباد ہو گئے

مجبوریوں کی قید سے آزاد ہو گئے

کب تک فریب کھاتے رہیں قید میں رہیں

یہ سوچ کر اسیر سے صیاد ہو گئے

اس کیفیت کا نام ہے کیا سوچتے ہیں ہم

اور دوستوں کی ضد ہے کہ فرہاد ہو گئے

ملنے کا من نہیں تو بہانا نیا تراش

اب تو مکالمے بھی ترے یاد ہو گئے

بیزار بد مزاج انا دار بد لحاظ

ایسے نہیں تھے جیسے تیرے بعد ہو گئے

ثانیؔ فقط تمہارا لکھا جن خطوط پر

وہ تو کبھی کے زائد المیعاد ہو گئے

(796) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajeeh Sani. is written by Wajeeh Sani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajeeh Sani. Free Dowlonad  by Wajeeh Sani in PDF.