Warning: session_start(): open(/var/cpanel/php/sessions/ea-php56/sess_fqofh6nukl8mnlvatucs4ktfo7, O_RDWR) failed: Disk quota exceeded (122) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1

Warning: session_start(): Failed to read session data: files (path: /var/cpanel/php/sessions/ea-php56) in /home/dars/public_html/helper/cn.php on line 1
سائے نے سائے کو صدا دی - وجد چغتائی کی شاعری - Darsaal

سائے نے سائے کو صدا دی

سائے نے سائے کو صدا دی

ریت کی ہر دیوار گرا دی

اس گھر میں رکھا ہی کیا تھا

میں نے گھر میں آگ لگا دی

نیند تمہیں آتی ہی کب تھی

یاد نے کس کی نیند اڑا دی

گزرے تھے خاموش گلی سے

وہ جانے اب جس نے صدا دی

ایک ذرا سی بات تھی جس کی

دل نے ساری عمر سزا دی

میں اپنے غم میں ڈوبا تھا

تم نے کیوں آواز سنا دی

اک سائے کی یاد میں پیارے

ناحق ساری عمر گنوا دی

ہو کے عالم میں بولے ہو

ساری فضا اک گونج بنا دی

جب ساگر اپنے پر آیا

ساحل کی ہر چیز بہا دی

عشق عجب ضدی بچہ ہے

سر پھوڑا اور خاک اڑا دی

عشق ہماری مٹی میں تھا

صورت کیوں پتھر کی بنا دی

(539) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Wajd Chughtai. is written by Wajd Chughtai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Wajd Chughtai. Free Dowlonad  by Wajd Chughtai in PDF.